حیاتِ طیبہ (ص) کے دوران چند اہم اسلامی واقعاتوں پر نظر:
رسول اللّہ محمّد (ص) کی پیدائش :- صحیح روایاتوں کے مطابق ۹ ربیع الاوّل یا ۱۲ ربیع الاوّل دو شنبہ (پیر یعنی Monday) بمطابق ۲۰ اپریل ۵۷۱ ء (20th April , 571 B.E) بوقتِ صبح صادق (Morning) بمقام مکہ معظّمہ (Mecca) میں ہوئی ہے۔
نبوت یا بعثت : چالیس مبارک سال گزرنے کے بعد رمضان کے مہینے کے دوران عطا ہوئی ہے ۔
تبلیغِ مکہ :- ۱۳ مبارک سالوں تک فرمایا۔
نبوت کے سخت سال :- مکہ کے ۱۳ سال ہیں۔
نبوی تاریخ :- اس کا آغاز آپ (ص) کو نبوت ملنے کے ساتھ ہی شروع ہوا آپ(ص) کی ہجرت کرنے کے وقت تک تقریباً مکہ کے ۱۳ سالوں تک رہی۔
پہلی ہجرت کا حکم :- ۵ نبوی کو ملا۔ (بہت سارے صحابہ اور صحابیات نے حبشہ ملک کی ہجرت کی ان پر ظلم و ستم ہونے کی وجہ سے۔)
شعب ابی طالب :- ایک گھاٹی کا نام ہے۔ آپ(ص) اور آپ کے سارے خاندان والوں کو ۷ نبوی کو اسی گھاٹی میں چھوڑا گیا تنہا ، بے بس، بھوکے وغیرہ
غم کے سخت سال :- ۷ نبوی سے لے کر ۱۰ نبوی تک۔ تین سال جسمیں آپ (ص) کی پیاری بیوی خدیجہ (رض) اور آپ (ص) کے چچا ابو طالب وفات پاگئے۔
طائف کا سفر :- ۱۰ نبوی میں فرمایا۔
معراج :- ۱۰ نبوی بروزِ ۲۷ رجب شب کے دوران عطا ہوا۔اور وہاں پانچ وقت نمازیں فرض ہوئی۔
ہجرت (مکہ سے مدینہ) :- ۱۳ نبوی ۲۷ صفرجمعہ کے دن۔اور ہجری تاریخ کا آغاز ہوا۔
مسجدِ قباء :- آپ (ص) نے یہاں ۱۴ دن قیام فرمایا۔
مسجدِ نبوی کی بنیاد :- ۱ ہجری میں رکھی۔
اذان کا حکم :- ۲ ھ (ہجری) میں ہوا۔
روزے فرض ہوئے :- ۲ ھ میں ہوئے۔
غزوہِ بدر :- ۲ ھ میں ہوا۔
زکوٰۃ فرض ہوئے :- ۳ ھ میں ۔
شراب حرام ہوئی :- ۳ ھ میں۔
غزوہِ احد :- ۳ ھ میں۔
پردے کا حکم :- ۵ ھ میں ہوا۔
حج فرض ہوا۔ ۵ ھ میں۔
غزوہِ خندق :- ۵ ھ میں ہوا۔
صلح حدیبیہ کا معاہدہ :- 6 ھ میں ہوا۔
سلاطین عالم کو خطوط :- دعوت اسلام کےخطوط سلاطین عالم کو ۷ ھ میں بھیجئے گئے۔
فتح مکہ :- ۸ ھ میں ہوا۔
غزوہِ حنین و طائف :- ۸ ھ میں ہوا۔
تبوک :- ۹ ھ میں ہوا۔
حجتہ الوداع :- ۱۰ ھ کے دن آپ(ص) کے ساتھ ایک لاکھ چوبیس ہزار فزندانِ اسلام نے ادا فرمایا۔
مرض وفات کا آغاز :- ۱۱ ھ ۲۸ صفر بروزِ بدھوار کے دن راستے میں شروع ہوا۔
آپ (ص) کی رحلت :- ۱۲ ربیع الاوّل بروزِ پیر بوقتِ چاشت آپ (ص) رحلت کرگئے ۔۱۳ ربیع الاوّل کی رات آپ (ص) کی تدفین عمل میں آئی۔