حمد
اے دو جہاں کے والی
اے گلشنوں کے مالی
سر سبز ڈالی ڈالی
پیارا ہے نام تیرا
دے کر تری نشانی
پیارا ہے نام تیرا
تیرا نشان پایا
اے گلشنوں کے مالی
ہر چیز سے ہے ظاہر
حکمت تیری نرالی
تیرے ہی فیض سے ہےسر سبز ڈالی ڈالی
پتوں میں تیری سبزی
پھولوں میں تیری لالی
سارا ہے کام تیراپیارا ہے نام تیرا
یہ خاک ، آگ ، پانی
ہے تیری مہربانی
اونچے پہاڑ چپ ہیںدے کر تری نشانی
ہے دَم قدم سے تیرے
دریاؤں میں روانی
ہے فیض عام تیراپیارا ہے نام تیرا
ہر شے میں ہم نے دیکھا
تیرے کرم کا سایہ
جس جا بھی ہم نے ڈھونڈاتیرا نشان پایا
خالق ہے تو خدایا
مالک ہے تو خدایا
ہر اِک غلام تیرا
پیارا ہے نام تیرا