Friday, March 1, 2019

Arabic Letters or حروفِ هجّا

حروفِ هِجّا
ا
ألِف

ب        ت        ث 
با         تا         ثا

ج        ح        خ
جيم     حا       خا

 د       ذ      ر       ز 
دال    ذال    را     زا

س    ش    ص    ض
سين  شين  صاد  ضاد

 ط     ظ      ع      غ
طا    ظا    عين    غين

  ف       ق        ك
فا      قاف     كاف

 ل     م      ن      و
لام   ميم  نون   واو

ه      ى
ه‍ا     يا

(كُل  = 28 (٢٨ حروف

28 letters of Arabic Language
Arabic Letters Chart
نوٹ:

  1. حروفِ مستعلیہ :- کل (8) ہیں۔  جیسے خ (خا) ، ر (را) ، ط (طا) ، ظ (ظا) ، ص (صاد) ، ض (ضاد) ، غ (غین) ، ق (قاف)۔ کیونکہ یہ سارے حروف پُر(یعنی موٹے) پڑے جاتے ہیں۔
  2. مفردات :- مفردات یعنی الگ الگ حروف ادا کرنا یا پڑنا یا لکھنا۔ جیسے ا ،ب ، ت ، ۔۔۔۔۔۔۔۔س ، ۔۔۔۔ل ،۔ ۔۔ ی   یہ کل ۲۸ (28) حروف ہوتے ہیں۔
  3. مرکُبات :- الگ الگ حروف جب ایک دوسرے کے ساتھ ملکر کوئی شکل بناتے ہیں۔اس سے ہم مرکّبات کہتے ہیں۔ جیسے الم ، نشرح ، فلق ، الناس وغیرہ۔
  4. نقطے کی قسمیں :- ( ــبــ ، ــتــ ، ــثــ ، ــنــ ، ــیــ )  ۵
  5. حرکات :- زبر (ــَـ) ، زیر (ــِـ) اور پیش (ــُـ) کو کہتے ہیں۔
  6. متحرک :- حرکت والے حرف کو کہتے ہیں۔ جیسے تَ ، دِ ، فُ وغیرہ
  7. زبر کو فتحہ بھی کہتے ہے
  8. زیر کو کسرہ بھی کہتے ہے
  9. پیش کو ضمّہ بھی کہتے ہے
  10. مفتوح :- زبر والے حروف کو کہتے ہیں۔
  11. مکسور :- زیر والے حروف کو کہتے ہیں۔
  12. مضموم :- پیش والے حروف کو کہتے ہیں۔
  13. حروف مدّہ :- حروفِ مدّہ تین ہیں ( ا ، و ،ی ) ۔جیسے بَا ، بِی ، بُو وغیرہ۔یعنی (ا) سے پہلے زبر ہو ،(ی) سے پہلے زیر ہو اور (و) سے پہلے پیش ہو۔
  14. مجہول (آواز) :- یعنی ڈھیلی آواز جیسے چور کی و ، شیر کی ی۔
  15. معروف (آواز) :- یعنی سخت آواز جیسے حور کی و ، تیر کی ی۔
  16. (ا) الف ہمیشہ خالی ہوتا ہے اور جو (ا) الف خالی نہ ہو حرکت کے ساتھ ہو وہ الف (ا) ، ہمزہ (ء) ہوتا ہے۔ جیسے (ا) یہ الف ہے اور (اَ ، اِ ، اُ ، اٰ ، اٖ ، اٗ وغیرہ) سارے ہمزے ہیں۔
  17. کھڑا زبر یا ہمزہ زبر :- ( اٰ ، بٰ ،تٰ۔۔۔۔ یٰ) = اَا ، بَا ،۔۔۔۔یَا
  18. کھڑی زیر یا ہمزہ زیر :-( اٖ ، بٖ ،تٖ ۔۔ یٖ) = اِی ، بِی ۔یِی
  19. اُلٹا پیش :- ( اٗ ، بٗ ، تٗ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یٗ ) = اُو ، بُو ، ۔۔۔۔یُو
  20. آ = اَا = اٰ  یہ تینوں شکلیں برابر ہیں اور ان کی آوازیں بھی یکساں ہیں۔ جیسے  بٰ = با ، تٰ = تا ، سٰ = سا 
  21. اٖ = اِی یکساں ہے۔
  22. اٗ = اُو یکساں ہے۔
  23. حروفِ لین :- دو ہوتے ہیں واؤ ساکن (وْ) اور یاۓ ساکن (یْ) مگر جب ان سے پہلے زبر والا حروف ہو۔ جیسے اَوْ ، اَیْ ، یَوْ ، مَیْ وغیرہ
  24. تنوین :- دو زبر (ــًـ) ، دو زیر (ــٍـ) اور دو پیش (ــٌـ) کو کہتے ہیں۔
  25. منّون :- تنوین  والا حرف۔ جیسے اً ، جٍ ،دٌ وغیرہ
  26. نون ساکن :- جس نون پر جزم (سکون ) ہو۔ جیسے نْ
  27. مشق :-    بَ ، بٰ ، بَا ، بِ ، بٖ ، بِیْ ، بَیْ ، بُ ، بٗ ، بُوْ ، بَوْ ، جُوْ ، جَوْ ، جِیْ ، جٖ ، جَیْ ( ان سب الفاظوں کی پہچان کرو) ۔  
  28. حروفِ حلقی :- چھ (6) ہوتے ہیں۔ ء ، ہ ، ح ، خ ، ع ،غ
  29. سکون (جزم) :- (ــ۔ْــ)
  30. ساکن :- جزم والے حرف کو کہتے ہے
  31. تشدید :- (ــّـ)
  32. مشدّد :- جس حرف پر تشدید ہو۔
  33. ہمزہ ساکنہ :- وہ الف (ا) ہوتا ہے جس پر جزم ہو۔ ( اْ )
  34. اِظھَارْ :- حروفِ حلقی اگر تنوین یا نون ساکن کے بعد آجائیں تب اِظھار ہوجائیں گا۔یعنی نون کی آواز ظاہر ہوجائیں گی۔ جیسے نَارٌ حَامِیَةٌ ، مِنْ غَيْرِهٖ وغيرہ
  35. حروفِ اخفاء :- کل ۱۵ ہیں۔ ت ، ث ، ج ، د ، ذ ، ز ، س ، ش ، ص ، ض ، ط ، ظ ، ف ، ق ، ک
  36. اخفاء :- تنوین یا نون ساکن کے بعد حروفِ اخفاء آویں تو نون کی آواز کو ناک میں چھپاکر پڑھنا چاہیے۔ جیسے اَنْتَ مُنْذِرُ ، نَارًا ذات وغیرہ
  37. حروفِ قلقلہ :- کل ۵ ہیں۔ ق ، ط ، ب ، ج ، د (قُطُبْ جَدٍّ) ۔
  38. (نّ) مشدّد اور (مّ) مشدّد پر ہمیشہ غنہ ہوتا ہیں۔
  39. غُنّہ :- ناک میں تھوڑی دیر آواز کو چھپانا ایک الف (ا) کے برابر۔
  40. رائے ساکنہ :- جزم والی "ر" کو کہتے ہے۔
  41. رائے مشدّدہ :- تشدید والی "ر" کو کہتے ہے۔
  42. حروفِ قمری :- کل ۱۴ (14) ہیں۔ ( ا ، ب ، ج ، ح ، خ ، ع ، غ ، ف ، ق ، ک ، م ، و ، ہ ، ی )۔
  43. حروفِ شمسی :- کل ۱۴ (14) ہیں۔ ( ت ، ث ، د ، ذ ، ر ، ز ، س ، ش ،ص ، ض ، ط ، ظ ، ل ، ن )۔
  44. مدّ :- ایک الف سے زائد کھینچ کر پڑھنے کو مدّ کہتے ہیں۔ مدّ کی ۳ قسمیں ہیں۔1) مدّ متصل ، 2) مدّ منفصل اور 3) مدّ لازم۔
  45. مدّ متصل :- حروفِ مدّہ (ا،و،ی) کے بعد اگر ہمزہ اسی کلمہ میں ہوتومدّ متصل ہوگا۔ جیسے جَآءَ ، سُوْٓءُ وغیرہ
  46. مدّ منفصل :- حروفِ مدّہ (ا،و،ی) کے بعد اگر ہمزہ دوسرے کلمہ میں ہوتومدّ منفصل ہوگا۔ جیسے فِیْٓ اَمْرِنا ، اِنَّآ اَنْزَلْنَا وغیرہ
  47. مدّ لازم :- حروفِ مدّہ (ا،و،ی) کے بعد والے حرف پر اگر جزم یا تشدید ہوتو مدّ لازم ہوگا۔ جیسے آٰلْئٰنَ ، حَآجُّوْكَ وغيره۔
  48. اظہار شفوی :- "م" کے بعد "ب" اور "م" کے علاؤہ کوئی حرف بالخصوص "و" یا "ف" آئے تو "م" کو ظاہر کرکے پڑھنا چاہئیے۔ جیسے ھُمْ فِیْھَا ، لَکُمْ دِیْنُکُم وغیرہ۔
  49. اخفاء شفوی :- "م" کے بعد "ب" آئے تو غنہ کے ساتھ اخفاء ہوگا۔جیسے اِنَّ رَبَّھُمْ بِھِمْ ، تَرْ مِیْہِمْ بِحِجَارَۃٍ وغیرہ۔
  50. ادغام شفوی :- "م" کے بعد "م" آئے تو "م" کو "م" سے ملاکر غنہ کے ساتھ پڑھا جائے گا۔جیسے فِیْ قُلُوْبِہِم مَّرَضٌ ، اِلَیْکُمْ مُرْسَلُوْنَ وغیرہ۔
  51. اقلاب :- تنوین یا نون ساکن کے بعد "ب" آئے تو "ن" کو "م" سے بدل کر غنہ اور اخفاء کے ساتھ پڑھیں گے۔ جیسے مَنْ م بَخِلَ وغيره.
  52. حروفِ یَرمَلُوْنَ :- کل (6) ہیں۔ ( ی ، ر ، م ، ل ، و ، ن)۔انہیں حروفِ ادغام بھی کہتے ہیں۔
  53. حروفِ یُوْمِنْ :- کل (4) ہیں۔ ( ی ، و ، م ، ن )
  54. ادغام بلا غنہ یا ادغام تام :- بغیر غنہ کے ملاکر پڑھیں گے جب تنوین یا نون ساکن کے بعد "ل" یا "ر" آجائے۔جیسے مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ ، یَکُنْ لَّهُ وغیرہ۔
  55. ادغام مع الغنہ یا ادغام ناقص :- تنوین یا نون ساکن کے بعد حروفِ یومن (ی ، و ، م ، ن) میں سے کوئی حروف دوسرے کلمہ میں آویں تو غنّہ کے ساتھ ملاکر پڑھیں گے ۔ جیسے مَنْ یّعْمَلْ ، اِلٰھاً وَّاحِدًا ، مِنْ نَّبِیٍ وغیرہ۔

Featured post

Comparison Among Islam , Judaism And Christianity

Islam , Judaism And Christianity *) Islam: Title of Followers : Muslims Origin : Arabia (622 CE) ( Fully Implemented) otherwise fro...